ہاں میں میوات ہوں
ہاں میں توصیف الحسن میواتی الہندی
ہاں میں میوات ہوں
مجھ سے حسن ظن رکھ اپنی اچھی سوچ رکھ میں نے تجھے کیا کچھ نہیں دیا تیری اور تیرےآباؤ اجداد کی پرورش میری ہی آغوش ہے
میرے بیٹے سن ہاں میں وہ میوات ہوں کہ میری آغوش میں بڑے بڑے اؤلیا! وصلحاء! اور مجدد! قطب وابدال! محدث قاری و حافظ عالم مجاھد بہادر پہلوان شہنشاہ آئے ہیں!
میں کسی سے بھی منحرف ناہوئی
میں نے ہر ایک سے وفا کی محمد بن قاسم! محمود غزنوی! مسعود غازی! بومحمد چشتی! ابوالحسن کرخانی! عثمان ہیرونی! معین الدین چشتی! ناصرالدین! محمود غیاث الدین بلبن! فیروزشاہ تغلق! خاندان سادات بہلول لودھی! سلیم شاہ سوری! اور مغل شاہ.
شاہ ولی اللہ کی دادی کےدادا,نجم الحقؒ، اور شیخ موسیٰؒ بہت سے علماء صلحاء آتے رہے!
میں نے کسی بد بخت کو اپنے پاس نہیں بٹھایا آج کہتے ہو کیا دیا میوات نے میرے بیٹو سنو میں نےکیا دیا: راجہ کاکورانہ! راجہ علاول خاں! حسن خاں! ملک نظام خاں! بہادر سانبر! تاتارخاں! جلال خاں! ڈوڈرمل! مداری خاں! جاہر دیو!
اور بھی میرے بہت سے سپوت ہیں
میں نے کبھی دشمن کو جس نے بھی میری مٹی پر بے حرمتی کی میں اپنا سپوت بھیج کر سبق سکھلا تی جیسا میدان سامنے آتا میں ویسے ہی اپنا سپوت بھیج تی لڑائی کا ہو یا علم کا! سیاست کا ہو: یا دعوت کا! ہر محاذ پر میرے سپوت اترتے رہے!
آج مجھے بھول گئے اور کہتے ہو کیادیا میوات نے?
کیو یاد کریں میوات کو''
سنو میرے بیٹو ہر میدان کو مینے سجایا ہے تحریک آزادی میں سید احمد شہید اور شاہ اسماعیل شہیدؒ دہلوی کے ساتھ بالاکوٹ کے میدان میں بھی میرے سپوت اترے ہیں
1857 کا معرکہ میں بھی میرے سپوت اترے ہیں آخر میں بھی میرے سپوتوں نے انگریزوں سے ٹکر لی اور جام شہادت پیا ہے
میرے بیٹو میں تمہیں کیا بتاؤ اپنی داستان
سکندر اعظم'' یونان سے لیکر بہادور شاہ ظفر'' تک میں اپنے ہونیہار سپوتوں کی قربانیاں دیتی رہی
میں نے ان کو دھکہ دیکر نکا لا اپنے دربار سے جنہوں نے تم کو یہ سمجھایا ہے کیو کریں یادِمیوات اور کیوں دیکھیں میوات کے ماضی کا حال نہیں بیٹوں بھولنا مت یاد کر تے رہنا
یہ تمہارے لیےسبق آموز داستان
ہے
میرا رونا میری خوشی اور میری ہنسی میں شامل حال رہنا
Mus
0 تبصرے