Ticker

10/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

چار ماہ سے رکی ہوئی ہریانہ وقف بورڈ کے اماموں کی تنخواہوں کو جلد از جلد جاری کیا جائے :مولانا عصر الدین

 چار ماہ سے رکی ہوئی ہریانہ وقف بورڈ کے اماموں کی تنخواہوں کو جلد از جلد جاری کیا جائے :مولانا عصر الدین

پلول میوات 17 مارچ

مبارک میواتی آلی میؤ 


ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میوات میں تنظیم آئمہ اوقاف کے زہر اہتمام ایک میٹینگ تنظیم آئمہ بورڈ کی منعقد کی گئی، یہ تنظیم ائمہ ہریانہ وقف بورڈ کی فلاح بہبود کے لئے گذشتہ کچھ سالوں سے سرگرمی کے ساتھ کام کررہی ہے، مسجد عائشہ نوح میں منعقدہ میٹینگ کی صدارت مولانا عصروالدین نے فرمائی، میٹینگ میں ائمہ کو در پیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، تنظیم ائمہ اوقاف کے صدر مولانا عصروالدین نے منعقدہ میٹنگ میں کہا کی بورڈ کے ائمہ کے گذشتہ کئ ماہ سے ماہانہ مشاہرہ نہ ملنے سے سبھی ائمہ پریشان ہیں، تنظیم نے بورڈ کے اعلی افسران سے ائمہ کی تنخواہوں میں اضافہ اور تنخواہوں کو وقت پر جاری کرنے کا پُر زور مطالبہ کیا ہے، واضح رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ سال سے ہریانہ وقف بورڈ کے چیئرمین کا تقرر ابھی تک نہ ہو سکا ہے، چئیرمین کی تقرری کا معاملہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، بورڈ کا کوئی چیئرمین اور ایڈمنسٹریٹر نہیں ہونے کے سبب بورڈ کے جملہ امور بری طرح سے متاثر ہو گئے ہیں اس وجہ سے بھی ائمہ کو مشکلات کا بھاری سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تنظیم اوقاف کے صدر مولانا عصروالدین نے حکومت ہریانہ سے فوری طور پر ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کا مطالبہ کیا ہے، تنظیم نے حکومت ہریانہ کو یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ بورڈ کا کوئی چیئرمین مقرر نہ کرکے ایڈمنسٹریٹر کا ہی انتخاب کیا جائے، یہی بورڈ کے حق میں سودمند ہوگا، تنظیم کے جنرل سیکرٹری مولانا سلیم رحیمی پانی پت نے کہا کہ بورڈ کے ائمہ کے کچھ حقوق جیسے طبی امداد، مہنگائی بھتہ بیٹیوں کی شادی میں تعاون سلب کر لیے گئے ہیں، تنظیم کا مطالبہ ہے کہ بورڈ ان تمام وظائف کو بدستور جاری کرے، قاری ساجد، مولانا طاہر نے کہا دہلی کی طرز پر ائمہ کی تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ایک امام کی تنخواہ محض 7 سے 9 ہزار روپیہ ہے اس مہنگائی کے دور میں امام کیسے گزارا کرے۔ائمہ کو یہ کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اعلی عصری تعلیم دلائیں۔لیکن جس تنخواہ میں گھر کا گزارا ممکن نا ہو اس میں عصری تعلیم کے اخراجات کیسے پورے ہوں؟ یہ بڑا سوال ہے۔

تنظیم ائمہ اوقاف کے استحکام کیلئے جملہ ائمہ کرام ہر ماہ 100 روپیہ تعاون دینے کی تجویز بھی آج کی میٹینگ میں پاس کی گئی ہے، مولانا جمال الدین اونچا گاؤں بلب گڑھ نے تجویز پیش کی کہ جن اماموں کی وفات ہوچکی ہے انکے بیٹوں کو جلد از جلد بورڈ میں تقرر کیا جائے، انہوں نے یہ بھی کہا ہریانہ وقف بورڈ ایس بی آئی بینک میں ہی کھاتہ کھلوانے کے لئے مجبور کر رہا ہے جو غلط ہے بلکہ جن بینکوں میں اماموں کے کھاتے کھلے ہوئے ہیں وہ ٹھیک ہیں اور ہریانہ وقف بورڈ کو اماموں کو پریشان نہیں کرنا چاہئے، میٹینگ میں شامل مولانا محمد صابر قاسمی نے سبھی ائمہ سے اپنے اپنے گاؤں کے سرکاری اسکولوں میں ایم آئی ایس پورٹل پر بچوں کو بحیثیت مضمون اردو زبان دلانے کے لیے بات کی جس کی آخری تاریخ 25 مارچ ہے ، جس کا میٹینگ میں شامل سبھی شرکاء نے اتفاق رائے سے مثبت جواب دیا، ایک اور تجویز میں بورڈ کی جائیداد کے تحفظ کے لیے آئمہ کو بیدار مغزی سے نظر بنائے رکھنے کا مطالبہ کیا گیا، اس موقع پر شرکاء میں شامل مولانا طاہر، قاری جاوید، مولانا سلیم، مولانا عارف، حافظ حفظ الرحمان،حافظ صالحین، حافظ حنیف، مولانا سعید بڑکلی، مولانا سئیم الدین، حافظ جمشید، حافظ حنیف گوروال،مولانا شیر محمد پلول ،امام خطیب مولانا جمال الدین بلب گڑھ،قاری عرفان لہرواڑی وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے