Ticker

10/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

پیامِ میوات

 

تعارفی  کلمات

چٹانیں چور ہوجائیں جوہو عزمِ

 سفر پیدا

قارئین کرام!

 دوماہی رسالہ پیامِ میوات کا اجراء ایک دیرینہ خواب تھا، جس کی تعبیر اگر چہ دیر میں سامنے آئی ھے لیکن بہت حوصلہ بخش، خوش آئند تعبیر ھے،

میں یہ نہیں کہتا کہ پیامِ میوات کا اجرا ھمارا بہت بڑا انقلابی اقدام ھے، لیکن ھمارے لئے انقلاب سے کم بھی نہیں ھے کیونکہ یہ رسالہ،  اپنے انداز وأسلوب میں اپنی بات گھر گھر، دکان، آفس تک پہونچا نے کا ذریعہ ہے، ھم نے ھزاروں علمی چراغوں کے جھرمٹ میں ایک اور چراغ جلایا، ھم نے روشنی کو بڑھایا کم نہیں کیا یہ ھمارے لئے مسرت کا مقام ھے، ھم نے کسی کے مقابلہ میں نہیں بلکہ اپنی بات اپنے انداز اور اپنی ترجیحات کے دائرے میں عوام تک پہنچانے ایک موثر ترکیب پر عمل کیا اس کے ذریعہ سے باصلاحیت قلم کار کی نگارشات دوسروں تک دستاویزی شکل میں پہونچیں گی، نئے لکھنے والے افراد سامنے آئیں گے.

میں مانتا ہوں کہ اس سوشل میڈیا کی مقبولیت کے دور میں طبع شدہ علمی ادبی، فکری، فقہی مواد کو طبع کرانا، تقسیم کرنا، بدل الاشتراك حاصل، رسالہ کو مالی خسارے سے بچانا کسی چیلنج سے کم نہیں، مگر کام تو مشکل حالات اور نامساعد ماحول کرنے میں لطف آتا ھے، اگر عزائم بلند ھوں،نیت صالح ھو، اور باصلاحیت احباب کا علمی، عملی، تعاون ھوتو کام آسان ہوجاتاہے ، ان شاء اللہ رسالہ پیامِ میوات، میوات میں ایک سنگ میل ثابت ھوگا۔

چٹانیں چور ہوجائیں جو عزمِ سفر پیدا۔

رسالہ کے مضامین مرتب ہوچکے ہیں تصحیح بھی ہو چوکی ہے، انشاء اللہ جلد ہی آپ کے ہاتھو میں ہوگا 

اللہ کا شکر ہے کہ اس نے اس لاک ڈاؤن میں کسی نہ کسی حد تک علمی اشتغال میں مصروف رکھا ۔

توصیف الحسن میواتی الہندی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے